تہران : اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے آج جمعہ 22 اگست کو خارجہ اور سیکورٹی کے امور میں یورپی یونین کی نمائندہ اور یورپی ٹرائیکا کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلیفونی پر گفتگو کی ہے
ارنا کے مطابق وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یورپی یونین اور یورپی ٹرائیکا کے خارجہ امور کے سربراہوں کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں اسنیپ بیک سسٹم اور اس کے تعلق سے یورپی یونین نیز یورپی ٹرائیکا کی ذمہ داریوں کی تشریح کی ۔
وزير خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ قانونی اور اخلاقی لحاظ سے یورپی ٹرائیکا کو اسنیپ بیک سسٹم کا سہارا لینے کا حق نہیں ہے ۔
انھوں نے اسی کے ساتھ اس سسٹم کو فعال کرنے کے نتائج کی جانب سے خبردار بھی کیا۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایران نے پوری قوت سے اپنا دفاع کیا ہے لیکن ڈپلومیسی کا راستہ کبھی ترک نہیں کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران ہر اس ڈپلومیٹک راہ حل کے لئے تیار ہے جس میں ایرانی عوام کے حقوق اور مفادات کی ضمانت دی جائے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی فریقوں کی اس تجویز کے جواب میں کہ ڈپلومیسی کے لئے زیادہ وقت فراہم کرنے کی غرض سے قرار داد 2231 کی مدت میں توسیع کردی جائے، کہا کہ اس بارے میں بنیادی فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اپنے اصولی موقف اور نظریات ہيں، لیکن وہ اس پراسیس میں قدم نہیں رکھے گا۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ البتہ ایران اس اقدام اور اس راستے کے بارے میں اپنے سلامتی کونسل کے رکن دوستوں کے ساتھ مشاورت اور تبادلہ خیال کرے گا۔
یورپی یونین کے خارجہ اور سلامتی کے امور کی انچارج اور یورپی ٹرائیکا کے وزرائے خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں ڈپلومیٹک راہ حل کے حصول کے لئے ایک بار پھر اپنی آمادگی کا اعلان کیا ۔
اس ٹیلیفونی گفتگو ميں طے پایا کہ آئندہ منگل کو ایران اور یورپی یونین نیز یورپی ٹرائیکا کے درمیان نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر اس سلسلے میں مذاکرات ہوں گے۔