غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر منیر البرش نے کہا ہے کہ غزہ میں قحط اسرائیلی قبضے اور جاری جارحیت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے قحط کے اعلان کے بعد عالمی برادری خوراک فوری فراہم کرے۔
انہوں نے بتایا کہ صحت کا نظام تباہ ہونے سے اسپتالوں میں 6، 6 بچے ایک بستر پر رکھ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک غزہ میں ہمارے 40 ہزار بچے زخمی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح اسرائیلی فوج نے غزہ میں ادویات کے 150 سے زائد گوداموں کو تباہ کردیا ہے۔
ڈاکٹر منیر البرش کے مطابق غزہ میں دل کے ایک ہزار مریض ضروری علاج نہ ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں کورونا کی موجودگی سے انکار کرتے ہیں، جبکہ لوگ غزہ شہرچھوڑنا نہیں چاہتے،ہمارے ساتھ ہمارے ثابت قدم اور بہادرمسیحی لوگ بھی ہیں۔
ڈاکٹر منیر البرش نے کہا کہ ہمارا فیصلہ واضح ہے،ہم اسپتال اور مریضوں کو نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ جبالیہ کے محلے تباہ کرنے کے لیے اسرائیل بوبی ٹریپ روبوٹس استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جبالیہ میں روبوٹ کے دھماکے سے ہم نے پورے خاندان کو ملبے تلے دبے پایا۔