غزہ : فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے خان یونس کے علاقے میں ہونے والی شدید جھڑپ میں اسرائیلی فوج کو شدید نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق القسام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کے مزاحمت کاروں نے خان یونس کے جنوب مشرق میں ایک نئی قائم شدہ اسرائیلی فوجی پوزیشن پر چھاپہ مار کارروائی کی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ مزاحمت کاروں نے قابض اسرائیلی فوجیوں کو قریب سے ہلکے ہتھیاروں اور دستی بموں سے نشانہ بنا کر ہلاک کیا جبکہ ایک اسنائپر نے اسرائیلی مرکاوا ٹینک کے کمانڈر کو نشانہ بنایا۔
القسام بریگیڈز کی جانب سے مزید کہا کیا کہ اسرائیلی فوجیوں کی مدد کو آنے والے فوجی دستے کے درمیان ایک مزاحمت کار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
القسام بریگیڈز کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں مارٹر گولے، اینٹی ٹینک شیلز اور دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا اور لڑائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی جس کے بعد مزاحمت کار واپس آگئے تاہم گروپ نے ہلاک یا زخمی ہونے والے فوجیوں کی درست تعداد نہیں بتائی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے خان یونس کے علاقے میں آمنے سامنے کی جھڑپ میں تقریباً 10 فلسطینی مزاحمت کاروں کو ہلاک کیا۔
فوج کے بیان کے مطابق 15 سے زائد جنگجوؤں نے مشین گنوں اور اینٹی ٹینک ہتھیاروں سے حملہ کیا اور کفیر بریگیڈ کی نخشون بٹالین کی دفاعی پوزیشن میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم اسرائیلی فوج نے فضائیہ کی مدد سے حملہ پسپا کردیا۔
اسرائیلی فوج کا مزید کہنا ہے کہ جھڑپ کے دوران اس کے 90ویں بٹالین کا ایک فوجی شدید زخمی جبکہ دو دیگر معمولی زخمی ہوئے۔