اقوام متحدہ کے ترجمان نے عالمی فوجداری عدالت کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ غرب اردن میں صیہونی کالونیوں کی تعمیر میں اضافے کے نتیجے میں مزید فلسطینی بے گھر ہوجائیں گے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان استفان دوجاریک نے صیہونی حکومت کے E1 منصوبے کی مخالفت کی جس کے تحت دریائے اردن کے مغربی کنارے میں مزید صیہونی کالونیوں کی تعمیر کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کالونیوں کی تعمیر سے ان کے بقول "دو ریاستی منصوبے” کو شدید نقصان پہنچے گا۔
ترجمان اقوام متحدہ نے غزہ پر غاصب اسرائیلی فوج کی کارروائی میں شدت کی جانب سے بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ کارروائی فلسطینیوں کو دوبارہ آوارہ وطن ہونے کا باعث بنے گی جو اب تک بارہا اپنے گھروں کی تباہی کا مشاہدہ کر چکے ہیں۔
استفان دوجاریک نے عالمی فوجداری عدالت کے چار ججوں اور اعلی عہدے داروں کے خلاف امریکی پابندیوں کو بھی باعث تشویش قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن کے اس اقدام کے نتیجے میں عالمی انصاف کا نظام بری طرح متاثر ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکام کے خلاف عالمی فوجداری عدالت کے فیصلوں اور امریکی اعلی عہدے داروں کے بارے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد واشنگٹن نے ہیگ عدالت کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں عالمی فوجداری عدالت کو ان کے بقول امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔