عالمی فوجداری عدالت نے انصاف کے اس مرکز کے دو ججوں اور دو پراسیکیوٹروں پر واشنگٹن کی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے اس عالمی ادارے کی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔
عالمی فوجداری عدالت نے بدھ کی رات ایک بیان جاری کیا جس میں واشنگٹن کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو اس غیرجانبدار عدالت کی خودمختاری پر کھلا حملہ قرار دیا ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت اپنے کارکنوں اور ناقابل تصور مظالم کے بھینٹ چڑھنے والے انسانوں کی ڈٹ کر حمایت کرے گی اور کسی بھی دباؤ، دھمکی آمیز رویے اور پابندی سے متاثر ہونے والی نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے فرانسیسی جج نیکولا گیلو پر پابندی عائد کردی ہے جنہوں نے نتن یاہو کی گرفتاری کا حکم جاری کیا تھا۔
اس کے علاوہ کینیڈین جج "کمبرلی پرسٹ” اور "نزہت شمیم خان” اور "مامے ماندیائے” نام کے پراسیکیوٹروں پر پابندی عائد کردی ہے۔
کمبرلی پرسٹ افغانستان میں امریکی فوجیوں کے جرائم کے کیس کو بھی دیکھ رہے تھے۔