وزیر اعظم شہبازشریف نے دریائے چناب ، دریائے ستلج اور دریائے راوی میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر وفاقی وزراء کو اہم ہدایات جاری کر دیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے وفاقی وزراء کو فوری طور پر پنجاب بھر کے متاثرہ علاقوں میں جا کر امدادی کاموں کی نگرانی کا حکم دیا ہے، وزیر اعظم نے ہدایت جاری کی کہ دریائی گزر گاہوں کے کنارے آباد افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے عمل کو مزید مؤثر اور تیز بنایا جائے۔
شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ادارے آپسی روابط بڑھا کر امدادی کارروائیاں مزید تیز کریں۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھی ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کو پی ڈی ایم اے سے مکمل معاونت اور خطرے والے علاقوں سے لوگوں کو فوری محفوظ مقامات پر پہنچانے کے بھی احکامات جاری کیے ہیں۔
مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال اور امدادی کارروائیوں پر جائزہ اجلاس میں گفتگو میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے پاکستان موحولیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ ملکوں میں شامل ہے، حالیہ بارشوں، فلیش فلڈز اوردریاؤں میں طغیانی سے بڑے پیمانے پر جانی ومالی نقصانات ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 کے سیلاب کے باعث 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، اس بار خیبرپختونخوا میں سیلاب سے گھر کے گھر صفحہ ہستی سے مٹ گئے، موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنا چیلنج ہے، اکیلے نہیں نمٹ سکتے۔
واضح رہے کہ بھارت نے دریائے راوی میں 2 لاکھ کیوسک کا ریلا چھوڑ دیا، مسلسل بارشوں کے بعد دریائے راوی، چناب اور ستلج بپھر گئے۔
دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے، پانی کی آمد 6 لاکھ 96 ہزار 534 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔
فلڈ فور کاسٹٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈاسنگھ والا کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 2لاکھ 45 ہزار 236 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔