صمود فلوٹیلا ظلم کے اندھیرے میں روشنی کی کرن ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد نقوی
غزہ مظالم، عیاں ہوچکااسرائیل آلہ کار مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان
عرب اسلامک سربراہی کانفرنس اعلامیہ کی سیاہی خشک نہ ہوئی کہ ظالم و قابض صہ—یونی جنوبی ریاست نے غزہ پر قیامت ڈھادی
راولپنڈی /اسلام آباد17 ستمبر2025ء : قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں اب سب کچھ عیاں ہوچکاہے کہ اسرائیل فقط آلہ کار، غز ہ میں نسل کشی، انسانیت سوز مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہے ، عرب اسلامک سربراہی کانفرنس اعلامیہ کی سیاہی خشک نہ ہوئی کہ ظالم و قابض صہیونی جنوبی ریاست نے غزہ پر قیامت ڈھادی، افسوس انسانیت سسک رہی ہے، کوئی پرسان حال نہیں، صمود فلوٹیلا قیامت خیز اندھیرے میں روشنی کی کرن، ایسا دیا جو آج بھی درندگی کے ماحول میں انسانیت کیلئے ٹمٹما رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عرب اسلامک سربراہی اجلاس کے بعد اسرائیلی قابض فوج کی غزہ سٹی میں حالیہ تباہی، فلسطینیو ں کی آبائی سرزمینوں سے جبری بے دخلی پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے مزیدکہاکہ قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد توقع تھی کہ اسلامی سربراہی اجلاس میں ایسے غیر معمولی فیصلے کئے جائینگے جس سے نہ صرف فلس–طینیوں پر جاری ظلم و ستم کا خاتمہ کسی حد تک تھم سکے گا بلکہ شائد امت کی عظمت رفتہ کی بحالی کی جانب کوئی جرات مندانہ اقدام میں ابھی دیر ہے، ایک بے ضرر اعلامیہ کہ جس کی سیاہی ابھی خشک بھی نہ ہوئی کہ اسرائیل سے اس سامراج کی پشت پناہی سے جسے ”بھاری بھتوں ”کے ساتھ کچھ عرصہ قبل وداع کیاگیا تھا نے مظالم کی قیامت ڈھادی ، نسل کشی کا سلسلہ جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ۔ انہوںنے مزید کہاکہ اب سب کچھ عیاں ہوچکاہر چیز واضح ہوگئی کہ اسرائیل فقط آلہ کار غزہ سمیت انسانی نسل کشی، قحط، انسانیت سوز مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہے جو ہزاروں انسانوں کے قتل کے باوجود دھمکی آمیز بیانات کے ذریعے اپنے بغل بچے کو مزید شہ دے رہاہے ۔انہوںنے مزید کہاکہ 31 اگست سپین سے 44ممالک کے انسانی حقوق کے نمائندگان کیساتھ 70 کے قریب امدادی بحری جہازوں و کشتیوں پر مشتمل صمود فلوٹیلا جو غزہ کے مظلوموں کیلئے رواں دواں ہے یہ قیامت خیز اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن کے مترادف اورایسا دیا جو آج بھی درندگی و وحشت ناک ماحول میں انسانیت کیلئے ٹمٹما رہاہے جس کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں یہ امداد ان مظلوموں کیلئے کافی نہیں البتہ بارش کے پہلے قطرے کے طور پر ضرور موثرہوسکتی ہے کم از کم عالم انسانیت و اسلام کو اس امدادی قافلے کو منزل مقصود تک پہنچانے کیلئے ہرممکن مدد، تعاون اور سیکورٹی مہیا کرنا لازم ہے کہ مظلوموں کی کچھ داد رسی ہوسکے۔


