ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایکس نیٹ ورک پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ "اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے، میں نے کل اپنے یورپی ہم منصبوں کے سامنے ایک معقول اور قابل عمل منصوبہ پیش کیا تاکہ آنے والے دنوں میں غیر ضروری اور قابل گریز بحران سے بچا جا سکے۔
سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ، اس منصوبے کے مواد پر توجہ دینے کے بجائے، ایران کو (یورپ کی جانب سے) واضح بہانوں اور گریز پائی کا ایک سلسلہ درپیش ہے، جس میں یہ مضحکہ خیز دعویٰ بھی شامل ہے کہ وزارت خارجہ ملک کے پورے سیاسی ڈھانچے کی نمائندگی نہیں کرتی۔
مجھے خوشی ہے کہ صدر میکرون نے تسلیم کیا ہے کہ میں نے جو تجویز پیش کی ہے وہ معقول ہے۔ لیکن انہیں اور عالمی برادری کو معلوم ہونا چاہیے کہ مجھے اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام اداروں بشمول ملک کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ دراصل یورپ کا سفارتی ڈھانچہ ہے جو اندر کے بجائے باہر کی طرف دیکھ رہا ہے۔(خود فیصلہ کرنے کے قابل نہیں)


