ماسکو : ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے جو ورلڈ ایٹم اسمبلی کے اجلاس کے سلسلے میں روس گئے ہوئے ہیں کہا کہ ایران کے سائنسدانوں کے ہاتھوں حاصل شدہ ایٹمی توانائی کو ہمیشہ امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے دشمنی کا سامنا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ٹرائیکا نے اپنی دشمنی نکالنے کے لیے نفسیاتی اور سیاسی جنگ، پابندیوں، دھمکی آمیز رویے، قاتلانہ حملوں، سبوتاژ حتی کہ فوجی حملے کا سہارا لیا۔
محمد اسلامی نے زور دیکر کہا کہ ان لوگوں کو بخوبی اس بات کا علم ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کا کوئی فوجی پہلو نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان ملکوں کی حکومتوں کی دشمنی، ایران کے ایٹمی پروگرام سے نہیں بلکہ ایک طاقتور ایران سے ہے۔
ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ نے مغربی ملکوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ جھوٹ بولنا بند کرو اور دنیا کو لوٹنے اور اپنی سامراجی فطرت سے باز آجاؤ کیونکہ تمھیں بخوبی علم ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام تمھارے دعووں اور الزامات کے برخلاف انتہائی شفاف اور پرامن ہے۔
محمد اسلامی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ایران پابندیوں اور حددرجہ دباؤ کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کرے گا اور اپنے پرامن ایٹمی پروگرام سے بھی ایک قدم پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ان اجلاس میں روس اور بیلاروس کے صدور، آرمینیا اور ایتھوپیا کے وزرائے اعظم، ازبکستان کے نائب صدر، ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سیکریٹری جنرل اور کئي دیگر ممالک کے اعلی عہدے داروں اور ایٹمی امور کے ماہرین نے شرکت کی تھی۔



