ہفتہ, دسمبر 6, 2025
ہومپاکستانملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام قومی رحمت للعالمین کانفرنس کا اعلامیہ...

ملی یکجہتی کونسل کے زیر اہتمام قومی رحمت للعالمین کانفرنس کا اعلامیہ جاری

قانون تحفظ ناموس رسالت کو غیر موثر نہیں ہونے دیں گے۔ ختم نبوت ایمان کی اساس ہے، صاحبزادہ و ابوالخیر محمد ز بیر اسلامی اقدار اور پاکستان کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

غز و اور فلسطین میں معصوم مسلمانوں کی نسل کشی مسلم حکمرانوں اور عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے،

تمام مسائل کا واحد حل اتحاد امت کے ذریعے اور نظام مصطفے کا نفاذ ہے قومی کانفرنس کے شرکاء کا عزم

متاثرین سیلاب کی بحالی کے حکومتی اقدامات فوٹوسیشن تک محدودہ عملی ریلیف کی شدید ضرورت

اسلام آباد : ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے زیر اہتمام اور جمعیت علماء پاکستان کی میزبانی میں قومی رحمت للعالمین کانفرنس اسلام آباد کے ایک نجی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس کی صدارت ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ و ابوالخیرمحمد زبیر نے کی۔ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے ممتاز علماء کرام، مشائخ عظام اور مذہبی وسیاسی رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ کانفرنس کے شرکاء میں قائد ملت جعفریہ پاکستان آیت اللہ علامہ سید ساجد علی نقوی ، لیاقت بلوچ علی محمد خان، علامہ سید افتخار حسین نقوی، پیر میاں عبد الخالق ،مفتی گلزار احمد نعیمی، پیر عبد الحق ثانی ، قاری محمد یعقوب شیخ ، سید ناصر عباس شیرازی، علامہ عارف حسین واحدی، پیر سید محمد صفدر شاہ گیلانی ، و دیگر مذہبی اور سیاسی رہنماوں نے شرکت کی۔

اپنے صدارتی خطاب میں ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ حضور نبی اکرم پوری انسانیت کے لیے رحمت ہیں اور آج ہمت مسلمہ کی بقا اور کامیابی اسی میں ہے کہ ہم حضور کے اسوۂ حسنہ کو اپنی انفرادی و اجتماعی زندگیوں میں نافذ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ختم ثبوت ایمان کی بنیاد ہے اور اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون تحفظ ناموس رسالت (295) کو غیر مؤثر نہیں ہونے دیا جائے گا ، اسلامی اقدار و پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

پارلیمنٹ سے قرآن وسنت کے خلاف قانون سازی 73 کے آئین سے غداری اور بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ اپنے حلف نامہ کے مطابق قانون سازی کریں۔ بصورت دیگر ایسے دین بیزار اور نا اہل ارکان اسمبلی کا ہر سطح پر محاسبہ کیا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں کم عمر بچوں کی شادیوں پر پابندی سے متعلق بل ، اقلیتی کمیشن بل ، حقوق نسواں اور ٹرانسجینڈ ایکٹ شریعت سے متصادم ہیں۔

ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر از سر نو غور کیا جائے اور شہداء کے خاندانوں کی کفالت کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اتفاق رائے اور اتحاد کے بغیر کوئی بھی منصوبہ کامیاب نہیں ہو سکتا ۔ کانفرنس نے ملک بھر بالخصوص میر پختونخو او اور بلوچستان میں مسلسل بڑھتی ہوئی دہشت گردی اور سیکورٹی اہکاروں کی شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قومی اتفاق رائے سے منظور شدہ میشنل ایکشن پلان پر از سر نو غور کرے کیونکہ قومی اتفاق رائے بغیر کوئی بھی منصوبہ کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو سکتا ہے۔

کانفرنس کے شرکاء نے اپنے مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ فلسطین کے معصوم مسلمانوں پر جاری مظالم اور غزہ میں بے گناہ جانوں کی نسل کشی پوری انسانیت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ افسوس ناک امر یہ ہے کہ مسلم حکمران ، عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ مسلم ممالک کو فلسطینی عوام کی عملی مدد کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ تمام مسلم ممالک اسرائیل کا سفارتی معاشی بائیکاٹ کریں۔

اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے ۔ سعودی عرب سمیت تمام عالمی معاہدے قومی امنگوں کے مطابق کیے جائیں اور پاک سعودی معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں تا کہ پاکستانی مطمئن ہوں اور اس معاہدے کے خلاف اٹھنے والی آواز میں اور پروپگنڈے بند ہو سکیں ۔ پوری قوم کو اعتماد میں لیا جائے ۔ مسئلہ فلسطین پر دو ریاستی حل قابل قبول نہیں ہے۔ ابرا ہیمی معاہد دین اسلام کی اساس کے خلاف ہے۔ مسلم حکمران قرآن وسنت کے مطابق فیصلے کریں۔ عملی طور پر سیلاب متاثرین اب بھی بے یار و مددگار ہیں ۔ حکومت کو چاہیے کہ فوری اور ٹھوس اقدامات کرے، متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائے ،

بے گھر خاندانوں کی آباد کاری کرے اور زراعت و معیشت کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے واضح حکمت عملی وضع کرے۔ کانفرنس کے اختتام پر تمام شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ناموس رسالت ختم نبوت سی سی کی بہن، فلسطین و کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت اور نظام مصطفے کے نفاذ کے لیے اور ملک پاکستان میں دہشت گردی، غربت ، مہنگائی، بے روزگاری اور نا انصافی جیسے تمام مسائل کے حل کے لیے اپنی پر امن جد و جہد ہر سطح پر جاری رکھیں گے۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین