جمعرات, دسمبر 11, 2025
ہومقائد کے مواقفکرپشن دیمک کی طرح سرائیت کرچکی، آئی ایم ایف، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی...

کرپشن دیمک کی طرح سرائیت کرچکی، آئی ایم ایف، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ آنکھیں کھولنے کےلئے کافی ہے : قائد ملت جعفریہ پاکستان


اسلام آباد09 دسمبر2025 ء : قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں فلسطین1948ءسے ہی لہو لہو ہے مگر گزشتہ دو سال سے غزہ پر ظلم کی سیاہ رات نہ صرف طاری ہے بلکہ ایسی نسل کشی کبھی انسانیت نے نہ دیکھی، نہ سنی جو ظلم و جبر و تشدد غز ہ پر 7 اکتوبر2023ء کے بعد سے آج تک جاری ہے، جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل، او آئی سی سمیت عالمی ادارے مکمل بے بس نظر آئے،ؒ مسلط کردہ نام نہاد امن معاہدے کی قلعی غزہ میں نئی قابض اسرائیلی حد بندی نے کھول دی ، اعلان کردیں کہ اقوام متحدہ ناکام ہوگیاکیونکہ عالمی سامراج و صہیونیت کے سامنے سب بے بس ہوچکے، انسانی حقوق پامال ہوچکے، پاکستانی نظام میں کرپشن دیمک کی طرح سرائیت کرچکی، آئی ایم ایف کے بعد ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا تازہ سروے آنکھیں کھولنے کےلئے کافی۔
ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یکے بعد دیگرے کرپشن کے عالمی دن ، انسانی حقوق اور نسل کشی و انسانی وقار کے عالمی ایام پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں کے کرپشن کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ صرف دن مختص کئے جاتے ہیں جبکہ نچلی سطح سے بالائی سطح ، لوکل سطح سے بین الاقوامی سطح تک کرپشن کی بھرمار ہے جس کا خاتمہ صرف عادلانہ نظام ہے ، پاکستانی نظام معیشت میں کرپشن دیمک کی طرح سرائیت کرچکی جس کی واضح مثال حالیہ آئی ایم ایف رپورٹ، سوالنامہ اور تازہ ترین ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا سروے ہے کہ کس طر ح نہ صرف معاشی طور پر ملک کو چیلنجز درپیش ہیں بلکہ نظام انصاف سمیت صوبائی حکومتوں سے لے کر اعلیٰ عہدوں تک کرپشن کی وہ کہانیاں ہیں جن کا زبانی جمع خرچ کے علاوہ خاتمہ نہ کیاگیا تو ناقابل تلافی نقصان کا احتمال ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے انسانی حقوق، نسل کشی و انسانی وقار کے عالمی یوم پر اقوام عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ افسوس کہ اقوام متحدہ اقوام عالم کے لئے انسانی حقوق کی فراہمی کے اپنے مشن میں کامیاب نہ ہوسکا، بڑی ریاستوں اور جارح ممالک کے سامنے اقوام عالم کے سب سے بڑے ادارے کی ایک نہیں چلتی، ایسا ہوتا تو بیشتر قراردادوں اور مذمتی بیانات کے بعد مقبوضہ کشمیر، فلسطین سمیت دنیا کے مظلوموں کو داد رسی مل چکی ہوتی، آج بھی کشمیری مظلومیت کی تصویر ہیں جبکہ فلسطینی اپنے آبائی خطے میں بے یارو مددگار۔ فلسطین 1948ءسے ہی لہولہو مگر گزشتہ دو سال میں غزہ پر ظلم کی وہ سیاہ رات نہ صرف طاری ہے بلکہ ایسی نسل کشی کبھی انسانیت نے دیکھی نہ سنی، کچھ عرصہ قبل ایک مسلط کردہ نام نہاد امن معاہدے پر بغلیں بجائی گئیں مگر اس کی قلعی غزہ میں نئی قابض اسرائیلی حدبندی نے کھول دی جس نے زرد لائن کو سرحد ڈیکلیئرکردیا ہے یہ عالمی سامراج کی واضح پشت پناہی اور فلسطینی عوام کیساتھ مسلم حکمرانوں کیساتھ واضح دھوکہ کی سب سے بڑی مثال ہے۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین