سرورکائنات صلی اللہ علیہ و آلہ انسانیت کی ہدایت کا مرکز و محور ہیں، قائدملت جعفریہ پاکستان
حضور اکرم کی رحلت صلی اللہ علیہ و آلہ اور امام حسن ؑ کی شہادت اُمت مسلمہ کےلئے بڑے سانحات ہیں ، علامہ سید ساجد علی نقوی
امام حسن ؑ نے اپنے جد امجد کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کو صلح و امن کا درس دیا اور اسلام کی نگہبانی کی
راولپنڈی/ اسلام آباد 22 اگست 2025 ء: قائد ملت جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ خاتم النبین, رحمت اللعالمین, سرورکائنات،، حبیب اللہ، صفی اللہ، نعمۃ اللہ، خیرة خلق اللہ، سید المرسلین، رحمۃ للعالمین انسانیت کی ہدایت کا مرکز و محور ہیں اور قرآن حکیم کے ساتھ ساتھ رسول اکرم کی سنت اورسیرت کی شکل میں ایسا خزانہ امت مسلمہ کے لئے موجود ہے جو آپ کے وصال کے صدیوں بعد بھی عالم انسانیت کی مکمل رہنمائی کررہا ہے اور انسانیت کو ہر میدان میں زندگی گزارنے کا طریقہ اور ترقی کا سلیقہ سکھا رہا ہے اگر امت مسلمہ بالخصوص اور عالم انسانیت بالعموم حضوراکرم کی سنت اور سیرت پر عمل پیرا ہو تو خطہ ارض سے تمام مشکلات کا خاتمہ ہوسکتا ہے ۔ امت مسلمہ کی نجات کے لئے وصال نبوی کے بعد اہل بیت اطہار ؑ نے امت کی تمام معاملات میں رہنمائی کی۔ عالم انسانیت کے انفرادیاوراجتماعی مسائل کا حل اہل بیت ؑ نے اپنے عمل و کردار سے پیش کیا۔نواسہ پیغمبر امام حسن مجتبی اپنے جد امجد رسول خدا, والد امیر المومنین حضرت علی ؑ اور حضرت فاطمہ زہرا ؑ کی طرح اعلیٰ اخلاق و خصائل کا مجموعہ تھے آپ اعلی اخلاقی اوصاف جن میں جودو سخا‘ جس کے سبب آپ کو کریم اہل بیت کے لقب سے پکارا جاتا تھا‘ لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنا, مہربانی سے پیش آنا‘ صبر و تحمل‘ عفو و درگزر جس کے دشمن بھی معترف تھے‘ ان تمام اوصاف کا کامل نمونہ تھے۔28 صفر المظفر خاتم المرسلین کے یوم وصال اور نواسہ پیغمبر اکرم حضرت امام حسن ؑ کے یوم شہادت کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ سیرت رسول اکرم کے عملی مشاہدہ اور سنت نبوی کی عملی تعبیر و تشریح کیلئے سیرت امام حسن ؑ کا مطالعہ و مشاہدہ کرنا ہوگا کیونکہ نبی اکرم ، حضرت علی ؑ اور سیدہ فاطمہ زہراؑ نے حضرت امام حسن ؑ کی تربیت اس نہج پر کی کہ حضرت امام حسن ؑ پرہر مرحلے ‘ ہر میدان, ہر موڑ اور ہرانداز میں شبیہ پیغمبر نظر آئے۔علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ رسول خدا نے اپنی احادیث میں حضرت امام حسن ؑ کی شان و منزلت اور حیثیت و مرتبت کی نشاندہی فرمادی تھی تو امام ؑ نے اپنے جد امجد کی سیرت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے صلح کا راستہ اپناکر ثابت کردیاکہ اہل بیت پیغمبر دین اسلام کی نگہبانی کا فریضہ ادا کرنا جانتے ہیں۔قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ موجودہ پرفتن دور اور سنگین حالات میں ہمیں باہمی فروعی و جزوی اختلافات کو پس پشت ڈال کر سینکڑوں مشترکات کو سامنے رکھتے ہوئے پیغمبر اکرم اور خاندان رسالت کے اسوہ پر عمل پیرا ہوکر امن‘ محبت, رواداری, تحمل اور برداشت کا راستہ اختیار کرنا ہوگا اور علم و حلم‘ عقل و شعور , تدبر و تحمل اور اخوت و یگانگت کی راہ پر چل کر خداوند تعالی اور خاتم الانبیاءکی خوشنودی حاصل کرنا ہوگی صرف اسی صورت میں دنیوی و اخروی نجات ممکن ہے۔
