نیویارک : اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کو خط لکھ کر یو این کے سیکریٹیریئٹ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے اعلان کو غیرقانونی اور اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے کے اختیارات سے باہر قرار دیا۔
امیرسعید ایروانی نے انتونیو گوتریش اور سلامتی کونسل کے سربراہ کو خط میں لکھا ہے کہ یو این کے سیکریٹیریئٹ نے اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر 100 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو مجوزہ قراردادوں کی ایران کے خلاف بحالی سے مطلع کرنے پر مبنی اعلانیہ جاری کیا ہے۔
امیرسعید ایروانی نے سختی سے اقوام متحدہ کے سیکریٹیریئٹ کے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر 100 کے تحت سلامتی کونسل کی قراردادوں کے بارے میں کسی بھی قسم کی اظہار رائے یا اعلان، صرف سلامتی کونسل کے اختیارات میں ہے نہ کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹیریئٹ، حتی کہ سیکریٹری جنرل کے۔
انہوں نے اپنے مراسلے میں لکھا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنا شدید احتجاجی بیان درج کر رہا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹیریئٹ کو اپنی اس بڑی غلطی کی تلافی کرنا ہوگی اور اس بات کی ضمانت بھی فراہم کرنا ہوگی کہ یہ غلطی مستقبل میں ہرگز دوہرائی نہیں جائے گی۔
امیرسعید ایروانی نے کہا کہ سیکریٹیریئٹ کی حرکت، اس ادارے کی غیرجانبداری پر سوالیہ نشان اٹھا رہی ہے جس سے تمام ممالک کے اعتماد کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیکریٹری جنرل کو بھیجے گئے اس مراسلے اور شق نمبر 100 کی ایک کاپی سلامتی کونسل کے تمام ارکان کو بھیجی جائے۔


