پشاور: خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع شانگلہ اور بونیر میں پاکستان آرمی کے انجینئرز کور اور ریسکیو ٹیموں کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیر بابا بائی پاس کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے جبکہ پیر بابا بازار میں عوام کی سہولت کے لیے ملبہ ہٹانے کا عمل رات بھر جاری رہا جبکہ گوکند جانے والی سڑک کو تین مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہٹا کر کھولا گیا ہے۔
آرمی انجینئرز نے بھاری مشینری کی مدد سے آلوچ پران کی سڑک کو بھی کلیئر کر دیا، اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ بیسونی اور قادر نگر میں مسلسل سرچ آپریشن میں مصروف ہیں۔
پاک فوج نے کہا ہے کہ اب تک بیشونی کے قریب نالے سے پانچ افراد کی لاشیں برآمد کی جا چکی ہیں، ریسکیو اور ریلیف آپریشن متاثرہ علاقوں کی مکمل بحالی تک جاری رہے گا۔
آزاد کشمیر میں یکم جون سے اب تک 23 افراد جاں بحق، 167 گھر مکمل تباہ

مظفرآباد: آزاد جموں و کشمیر میں مون سون بارشوں سے اب تک 23 افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہو چکے ہیں۔
ایس ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مون سون بارشوں کے نتیجے میں 167 گھر مکمل تباہ ہوئے، 635 گھروں کو جزوی نقصان ہوا ہے ، 49 دکانیں تباہ ہو گئیں جبکہ 212 مویشی ہلاک ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 11 پن چکیاں بھی دریا برد ہو گئیں، وادی نیلم اور جہلم ویلی سمیت متعدد علاقوں میں 25 رابطہ پل ندی نالوں میں بہہ گے، سیلابی ریلوں کی وجہ سے آزادکشمیر میں مجموعی 50.5 کلو میٹر سڑکیں تباہ ہوئی ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ندی نالوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 4 سکول بھی تباہ ہو گئے، 40 نہریں، 59 واٹر سپلائی سکیموں اور 14 گاڑیوں کو بھی بارشوں کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق وادی نیلم میں 10 پل، 2 ہائیڈل پاور، 40 نہری منصوبے بھی ندی نالوں میں شدید طغیانی سے تباہ ہوئے۔