پشاور: خیبرپختونخوا میں سیلاب سے بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
پاور حکام کے مطابق سیلاب سے سوات، شانگلہ اور بونیر میں 292 ٹرانسفارمر متاثر ہوئے جب کہ تینوں اضلاع میں 49 فیڈرزکو سیلاب سے نقصان پہنچا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2 لاکھ 12 ہزار صارفین کی بجلی بحال کردی گئی ہے تاہم 87 ہزار صارفین اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پشاور میں 33 فیڈرز مکمل بحال اور 9 جزوی بحال کیے گئے ہیں جب کہ 7 بدستور خراب ہیں،پشاور فیڈرخرابی سے 2 لاکھ 99 ہزار صارفین متاثر ہیں۔
اس کے علاوہ سوات میں 63، شانگلہ 56 اور بونیر میں 46 فیصد صارفین بجلی سے محروم ہیں، بحالی کے کاموں میں 10 تکنیکی ٹیمیں، 87 فیلڈ اہلکار مصروف ہیں، 481 پولز اور 55 فیڈرز کی مرمت جاری ہے جب کہ بونیر اور سوات کے بڑے اسپتالوں کی بجلی بحال کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیسکو کو سیلاب سے 16 کروڑ 42 لاکھ 77 ہزار روپے کا نقصان ہوا جس میں صرف سوات میں پیسکو کو 5 کروڑ 36 لاکھ 46 ہزار روپےکانقصان ہوا۔
بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ سوات میں 9 روز بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی

بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متاثرہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں 9 روز بعد بھی بجلی بحال نہ کی جاسکی۔
سوات میں شدید بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کی وجہ سے بجلی کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔
بجلی کے پولز اور ٹرانسفارمر زمین پر گرے ہوئے ہیں جس کے باعث علاقہ مکین 9 روز سے بجلی سے محروم ہیں۔
اس حوالے سے اہل علاقہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس رفتار سے کام جاری ہے بجلی کی بحالی میں مہینوں لگ جائیں گے، بجلی کی بندش سے صاف پانی کی بھی قلت ہے۔
ادھر مینگورہ کی گلیوں میں آج بھی کیچڑ اور پانی ہے، سیلابی ریلوں سے گھروں کی دیواریں گر گئیں اور سامان بہہ گیا، متاثرہ افراد اپنے مدد آپ کے تحت صفائی کے کاموں میں مصروف ہیں۔
گزشتہ روز مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹرسیف نے اعلان کیا تھا کہ مکمل طور پر تباہ ہونے والے گھروں کے مالکان کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے جبکہ جزوی طور پر متاثرہ مکانات کے مالکان کو 5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
ڈی جی پرونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبر پختونخوا کے مطابق بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اب تک 393 افراد جاں بحق اور 190 زخمی ہوئے جبکہ 1711 مکانات کو نقصان پہنچا۔