جمعرات, دسمبر 11, 2025
ہومقائد کے مواقفعلامہ سید ساجد علی نقوی کا سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہاکی ولادت...

علامہ سید ساجد علی نقوی کا سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہاکی ولادت باسعادت (20 جمادی الثانی) کے موقع پراہم پیغام۔

اسلام آباد/ راولپنڈی 11 دسمبر 2025 ء: قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے دختر پیغمبر اکرم ‘خاتون جنت سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کی ولادت باسعادت (20 جمادی الثانی) کے موقع پر کہا ہے کہ سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کے مقام و مرتبے ‘ عظمت و بزرگی اور عقیدت و احترم اپنی جگہ ہے لیکن ان کا یہ پہلو سب سے منفرد اور نمایاں ہے کہ وہ عالم نسواں کے لئے قیامت تک نمونہ عمل ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ انہوں نے معاشرتی میدان میں زندگی کے جو اصول اور نقوش چھوڑے ہیں وہ دائمی اور ابدی ہیں کسی زمانے ‘ معاشرے یا علاقے تک مخصوص اور مختص نہیں ہیں۔جدید تقاضوں کوان اصولوں کے مطابق ڈھال کران پر عمل کیا جائے ۔
علامہ سیدساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ آزادی نسواں کی حدود و قیود ہر سوسائٹی نے مقرر کررکھی ہیں سوائے ان لوگوں کے جو مادر پدر آزاد ہیں اور کسی ضابطے‘ اخلاق اور قانون کے پابند نہیں اور یہی لوگ ایسے معاشروں کی تشکیل میں مصروف ہیں جہاں عورت کو خواہشات کے لئے استعمال کیا جائے ‘ اسکی عزت و حرمت کو پامال کیا جائے اور مرد و زن کے آزادانہ اختلاف سے معاشروں میں بگاڑپیدا کیا جاسکے لہذا ان حالات میں امت مسلمہ خواتین کی آزادی کے ان اصولوں کی روشنی میں جدوجہد کرے جو جناب سیدہ فاطمہؑ کی زندگی سے ماخوز ہیں کیونکہ سیدہ فاطمہ ؑ کی پرورش آغوش رسول میں ہوئی۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ اپنے خاندانی‘ ذاتی معاملات سے لے کر اجتماعی معاملات تک ہر موقع پر سیدہؑ کی شخصیت و کردار کو مدنظر رکھیں۔
علامہ سید ساجد علی نقوی کے مطابق سیدہ فاطمہ زہرا ؑ کی زندگی کے اصولوں کے مطابق جدید دور کے تقاضوں کو ڈھال کر ان اصولوں پر عمل کرکے ہی مسلم خواتین فلاح حاصل کرسکتی ہیں جبکہ ان اصولوں کی آفاقیت اور افادیت اس قدر وسیع ہے کہ دنیائے بشریت کی تمام خواتین بلاتفریق رنگ و نسل اور مذہب و علاقہ ان اصولوں سے استفادہ کرکے کامیاب زندگی گزار سکتی ہیں اور اخروی نجات کا سامان پیدا کرسکتی ہیں، گھریلو زندگی میں ایک بیٹی، بیوی اور ماں کی حیثیت سے ان کا کردار رہتی دنیا تک کی خواتین کی لئے رول ماڈل ہے۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین