اتوار, دسمبر 21, 2025
ہومقائد کے مواقفانسانی سرکشی ،عدم مساوات اورعدم انصاف کے سبب آج کروڑوں مہاجرین دربدر...

انسانی سرکشی ،عدم مساوات اورعدم انصاف کے سبب آج کروڑوں مہاجرین دربدر ،قائد ملت جعفریہ پاکستان

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں انسان نے سرکشی اور طغیانی میں انسانیت کو رسوا کیا، دربدر کیا اگرچہ انسانیت کی فلاح ،ہدایت، اچھی زندگی اور بہترین معاشرت اورمہاجرین کی فلاح کیلئے نبوت و رسالت نے بھر پور کردار ادا کیا اس کے باوجود حضوراکرم سمیت انبیاء ،اوصیااور بندگان خدا نے انسانیت کی فلاح کیلئے مہاجرین کو پیش آنے والے مصائب و آلام اورہجرت کا سامنا کرنا پڑا ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے یکے بعددیگرے مہاجرین اور ہجرت کے عالمی ایام پر اپنے پیغام کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کچھ عرصہ قبل کے اعداد و شمار کے مطابق 12کروڑ سے زائد افراد جنگوں، تنازعات، ظلم و جبراور موسمیاتی تبدیلیو ں کے سبب ہجرت پر مجبور ہوئے ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ آج انسان مہاجرین کے روپ میں کہیں اگر دربدر، مہاجر کیمپ یا کہیں بے یارومدد گار ہے تو یہ سب کچھ انسان کے اندر اس کی سرکشی، شیطانیت کے سبب ہے کہ عظیم درجے سے گر کر ظلمت و اندھیرنگری کا نہ صرف خود شکار ہوتاہے بلکہ انسانیت پر ظلم وجور کے وہ پہاڑ گراتاہے کہ جس کی آج کے دور میں غزہ، شام، لبنان ،روہنگیا، کشمیر بد ترین مثالیں ہیں۔ انہوں نے مہاجرین اور ہجرت نبوی ۖ کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آپ ۖ نے انسانیت کی فلاح کیلئے وہ رہنما اصول چھوڑے کہ اگر انسانیت اس پر کاربند ہوجاتی تو شائد آج دنیا واقعاً مہذب دنیا میں تبدیل ہوچکی ہوتی مگر افسوس انسان نے جس نظام کو اپنایا اس سسٹم کی خرابی ہے کہ اس سے خود انسانیت شرمندہ و دربدر ہے ، انسانی حرمت کیلئے جدید دنیا بہت سے اصول ، ضوابط ، قواعد متعارف کرائے، کئی بین الاقوامی ادارے قائم کئے گئے مگر اس کے باوجود سرکشی کا توڑ نہ کرسکی جو بنیادی طور پر اس نظام کی ناکامی کی بنیادی وجہ ہے اسی نظام کی خرابی کے سبب انسانی ضروریات و وسائل نہ صرف مسلسل کم بلکہ اس کا دائرہ حیات تک تنگ کردیاگیااور اس کی حریت و آزادی پر طرح طرح کی پابندیاں عائد کردی گئیں انسان کو آزاد پیدا کیاگیا، معاشرے میں اچھے و مہذب لوگ پیدا ہوئے مگر نظام کی خرابی کے سبب وہ بھی بے بس نظر آئے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ایک طرف لوگ ظلم و ستم کے سبب اپنے ہی آبائی علاقوںمیں نہ صرف مہاجرین بن جاتے ہیں بلکہ ناانصافی، عدم مساوات کے سبب بے روزگاری، بھوک افلاس کے سبب بیرون ممالک غیر قانونی ہجرت پر بھی مجبور ہوجاتے ہیں،ہر کچھ عرصہ بعد پاکستان سمیت کئی ممالک کے بے یارومددگار افراد کبھی یونان کے پانیوں کی نظر ہوجاتے ہیں اور کبھی ظالم انسانی سمگلرز کے ہاتھوں اپنی زندگیوں کا خاتمہ کربیٹھتے ہیں یا پھر کبھی بیگار کیمپوں میں کسمپرسی پر مجبور ہوجاتے ہیں سسٹم کی خرابیوں کو دور کرنے سے حل نکالنا ضروری ہے ۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین