اتوار, دسمبر 21, 2025
ہومقائد کے مواقفعالمی انسانی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت اہل فلسطین خصوصاً غزہ...

عالمی انسانی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت اہل فلسطین خصوصاً غزہ کو ہے، قائد ملت جعفریہ پاکستان


اسلام آبا20دسمبر2025 ء : قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں عالمی انسانی یکجہتی کی سب سے زیادہ ضرورت اہل فلسطین خصوصاً غزہ کو ہے جہاں ایک طرف وہ ظالم و قابض صہیونی جبر و ظلم کے شکار تو دوسری جانب سرد موسم میں بے یارومددگار ہیں، انسانی بقاء کیلئے سامراج و صہیونیت کے وحشیانہ گٹھ جوڑ اور ظالمانہ کردار کو روکنالازم ہے، عالمی سطح پر لبنان، شام، سوڈان، کشمیر اورروہنگیا کے عوام انسانی یکجہتی کے منتظر ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی انسانی یکجہتی کے یوم پر اپنے پیغام میں کیا ۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ انسانی یکجہتی کیلئے اولین اصول انصاف، مساوات اور امن ہیں ، آج انسانی یکجہتی کوسب سے زیادہ خطرات خود انسانوں کے بنائے گئے نظام سے ہیں ، دنیا میں یکجہتی کیلئے ایسا عادلانہ نظام ضروری جو تمام انسانوں کے حقوق کا نہ صرف تحفظ کرے اور انہیں امن و سلامتی بھی فراہم کرے ،2005ء سے انسانی یکجہتی کا دن منایا جارہاہے مگر افسوس اکیسویں صدی میں بھی گزشتہ صدیوں کے جاری مظالم، جنگیں اور قبضے اسی انداز میں بلکہ اس سے زیادہ خطرناک انداز میں انسانیت کو درپیش ہیں، دنیا میں امن کی کنجی صرف اور صرف یکجہتی ہے جو نہ صرف خاندانوں ،معاشروں، ریاستوں اور پوری دنیا کو امن فراہم کرسکتی ہے مگر افسوس انسان کو درپیش مسائل چاہے امن و امان کے ہوں، باہمی مساوات و حقوق سے متعلق ہوں یا پھر موسمیاتی تبدل و تغیر سے متعلق سب کیا دھراخود انسان کا نام نہاد نظام ہے اور یہی فرسودہ نظام دنیا میں امن و امان، یکجہتی، مساوات اور امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ، اکیسویں صدی کے آغاز کیساتھ ہی دنیا میں یکجہتی کیلئے عالمی فنڈ کے قیام کے ساتھ دیگر اقدامات کے اعلانات کئے گئے مگر یہ اکیسویں صدی ہی تھی جب افغانستان و عراق پر بے دریغ بمباری کی گئی، اسی رواں صدی کا آغاز ہی تھا کہ مڈل ایسٹ ، برما میں مظالم ڈھائے گئے، غزہ، بیروت ،دمشق کو سامراج و صیہونیت کے مظالم کا تختہ مشق بنادیاگیا،بچوں و خواتین کے ساتھ وہ سلوک کیاگیا جس کی مثال ڈھونڈے سے نہ ملے جو مسلط کر دہ معاہدے کے باوجود اپنی بد ترین شکل میں آج بھی جاری ہے ، لہٰذا صرف ایام یکجہتی منانے سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ اقوام متحدہ کو اپنے چارٹر اور اپنی قراردادوں پر سختی عملدرآمد کرانا ہوگااور عالمی انسانی یکجہتی میں سب سے بڑی رکاوٹ سامراجیت و صہیونیت کے ظالمانہ کردار کو روکنا ہوگا ۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین