اسرائیلی فوج کی غزہ میں خونریز کارروائیوں میں کمی نہ آسکی، قابض فوج نے ایک روز میں 49 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں امداد کے منتظر 17 افراد شامل تھے۔
اسرائیلی فوج کے حملوں میں غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 61 ہزار 827 ہوگئی جبکہ ایک لاکھ 55 ہزار 275 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
غزہ میں بھوک کی شدت سے ایک اور بچہ زندگی گنوا بیٹھا جس کے بعد خوراک کی کمی کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 240 ہوگئی۔
غزہ میں بچوں کو قتل کیے جانے کے واقعات پر بی بی سی کی رپورٹ جاری
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے بچوں کو گولی مار کر قتل کیے جانے والے 160کیسز پر مبنی رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 160کیسز میں سے 95 بچوں کو سر یا سینے پر گولی مار کر قتل کیا گیا تھا جن کی عمریں 12 سال سے بھی کم تھیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کے ابتدائی دنوں سے لے کر جولائی 2025 تک کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔
ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا اس قسم کی جنگ کو قبول نہیں کرسکتی ہے جس میں معصوم بچوں کو اس طرح قتل کرنے کی اجازت دی جاسکے۔
ریڈ کراس کی عالمی کمیٹی کے مطابق اسرائیل غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دیتا ہے، اس لیے غزہ کی تباہی کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔