قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ غزہ ، انسانیت سسک سسک کر آخری دموں پر ہے ، انسانی المیہ دنیا کے منہ پر طمانچہ ہے ، فرانسیسی صدر کا بیان تحفظات کے باوجود حوصلہ افزا، امریکی سامراج کا رد عمل مکارانہ ذہنیت کا عکاس ہے
پاکستان مظلوموں کی آواز بنے، ظلم کے خاتمے کےلئے امریکہ پر اپنا اثر ورسوخ بڑھانے کیساتھ عوامی جذبات پہنچائے،
اسلام آباد : قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں غزہ کی تازہ ترین صورتحال نام نہاد مہذب دنیا کے منہ پر زور دار طمانچہ، المیہ نہ صرف جنم لے چکا بلکہ انسانیت سسک سسک کر آخری دم لے رہی ہے، فرانسیسی صدر کا بیان تحفظات کے باوجود حوصلہ افزاد ، امریکی ردعمل دراصل اور مکارانہ طعن و تشنیع، دنیا پر واضح ہوگیا کہ صیہونی ظلم کی سیاہ رات کے پیچھے یہی مکر کارفرما، پاکستان پر ذمہ داری بڑھ چکی کہ امن اور مظلوموں کی حمایت کیلئے بھرپور کردار ادا کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ غزہ کی تازہ ترین صورتحال نام نہا د مہذب دنیا کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے، انسانی المیہ نہ صرف جنم لے چکا بلکہ اب تو انسانیت سسک سسک کرآخری دم لے رہی ہے، فلسطینی انسانی معاشرہ کی صورتحال زندہ انسانی قبرستان میں تبدیل ہوچکی ہے،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عوام بے بسی میں چیخ و پکار سے زیادہ کچھ نہیں کرسکے ایسی صورتحال میں فرانسیسی صدر کا بیان بعض تحفظات کے باوجود مظلوم فلسطینیوں کےلئے حوصلہ افزااوراس حقیقت کا اظہار ہے جو اس وقت فلسطین خصوصاً غزہ کو صیہونی ظلم کے ذریعے درپیش ہے البتہ اس معاملے پر امریکی رد عمل واضح طور پر مکارانہ طعن و تشنیع کے ساتھ واضح طور پر آشکار ہوچکا کہ غزہ سمیت اب تک اسرائیل نے جتنے مظالم ڈھائے ان سب کی پشت پناہی امریکہ کررہاہے ، فرانسیسی صدر کے بیان پر ردعمل دراصل اصل موضوع سے ہٹانے کےلئے مکارانہ ، عیارانہ ذہنیت کی عکاسی ہے۔ انہوںنے مزید کہاکہ اس صورتحال میں پاکستان کی بطور ایک اسلامی ایٹمی جمہوری ریاست ذمہ داری مزید بڑھ چکی ہے کہ وہ اپنا اثرو رسوخ استعمال کرتے ہوئے غزہ میں ہونیوالے مظالم کو نہ صرف رکوائے بلکہ امریکہ کو کروڑوں عوا م کے جذبات بھی پہنچائے جو ایک لاوے کی شکل اختیارچکے ہیں اور سنجیدہ غور نہ کیاگیا تو اسکے گہرے اثرات مرتب ہونگے۔