جمعہ, اگست 8, 2025
ہومپاکستانقائد ملت جعفریہ کی زیر صدارت شیعہ علماء کونسل کی مرکزی مجلس...

قائد ملت جعفریہ کی زیر صدارت شیعہ علماء کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس جاری

قائد ملت جعفریہ کی زیر صدارت شیعہ علماء کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس جاری

اجلاس میں زائرین کے زمینی سفر پر حکومت کی جانب سے بندش کے حوالے سے تمام پہلوئو ں پر مفصل مشاورتی عمل جاری ہے ،علامہ شبیر میثمی

مسئلہ کا پر امن حل چاہتے ہیں، مشاورتی عمل مکمل ہونے پر اہم فیصلوں سے پوری قوم کوآگاہ کیا جائیگا، مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علما کونسل

اسلام آباد /راولپنڈی: قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی زیر صدارت شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس مرکزی سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی رہائش گاہ اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے مجلس عاملہ کے ارکین نے بھر پور شرکت کی اور جو ارکین مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں نہیں پہنچ سکے وہ بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے ۔شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن کے مطابق دو سیشنز پر مشتمل شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کاتقریباآٹھ گھنٹے جاری رہنے والے طویل اجلاس میں حکومت کی جانب سے زائرین کے زمینی راستوں کی بندش کے حوالے سے یک نکاتی ایجنڈے پر غور وخوص کیا گیا اور تمام پہلوئوں پر مفصل تبادلہ خیال کے بعد مختلف تجاویز مرتب کی گئیںجسے حتمی شکل دینے کیلئے شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی عاملہ کا اجلاس کل تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ اجلاس کو منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کا مزید کہنا ہے کہ آج بروز پیر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں مشاوری عمل مکمل ہونے کے بعد متفقہ طور پر اہم فیصلوں سے پوری قوم کوآگاہ کیا جائیگا۔ اجلاس سے مرکزی خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے ارکین مجلس عاملہ کی قابل عمل تجاویز کا سراہا اور اراکین مجلس عاملہ کو زمینی راستوں کی بندش کے اس اہم مسئلے کو دانائی ، حکمت اور پر امن حل کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کی جبکہ انہوںنے اس امر کا بھی اعادہ کیا کہ غریب عوام کے اپنے امام کی زیارت کیلئے جانے والے قریبی راستوں کی بندش ان کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے کے مترادف ہے جس سے ہم دستبردار نہیں ہوسکتے حکومت کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین