اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر غزہ پر غاصبانہ قبضےکا گھناؤنا ارادہ ظاہر کردیا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی میڈیاکو انٹرویو دیتے ہوئےکہا کہ وہ اپنی سلامتی کے لیے غزہ کے تمام علاقوں کا کنٹرول سنبھالنا چاہتے ہیں۔
نیتن یاہو نےکہاکہ وہ غزہ پر حکمرانی نہیں چاہتے تاہم غزہ پر مکمل کنٹرول کے بعد اسے سویلین حکومت کے حوالے کریں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کے بعد صیہونی فوج نے غزہ کے شمال میں واقع کچھ علاقوں سے فلسطینیوں کو انخلا کے احکامات جاری کردیے۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے غزہ جنگ بندی مذاکرات پر شب خون کے مترادف قرار دیدیا۔
انہوں نے ایک بیان میں واضح کیا کہ وہ اسرائیل کو کسی صورت غزہ پر مکمل کنٹرول کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا اصل مقصد فلسطینیوں کا قتل عام کرنا اور بے دخلی کا ہے، نیتن یاہو یرغمالیوں کو اپنے مفادات پر قربان کرنا چاہتے ہیں، مزاحمتی تنظیم کے مطابق وہ دشمن کے خلاف آخر تک لڑتے رہیں گے۔
غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، قحط کی صورتحال بھی برقرار
ادھر غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہے، قابض فوج نے ایک روز میں مزید 98 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے حملوں میں امداد کے منتظر 51 افراد بھی شامل ہیں۔
عرب میڈیا نے فلسطینی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاکہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 61 ہزار 258 ہوگئی جبکہ اس دوران 1 لاکھ 52 ہزار 45 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کے جبری قحط سے غزہ میں 4 اور فلسطینی انتقال کر گئے جس کے بعد غذائی قلت سے اموات کی تعداد 197 ہوگئی۔
دوسری جانب غزہ پر اسرائیلی فوج کے نہ رکنے والے حملوں کے خلاف برازیل، کولمبیا، یونان، جنوبی افریقا اور اسپین کے عوام یک زبان ہوگئے، ایک سروے میں پانچوں ممالک کے شہریوں نے اسرائیل کو ہتھیاروں پر پابندی کی حمایت کردی۔