حماس کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ تشکیل دی جانے والی حکومتی انتظامیہ میں حصہ نہیں لیا جائے گا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عرب ٹی وی کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ حماس کو غزہ پٹی کی گزرگاہیں اور امدادی کارروائیوں کا کنٹرول سنبھالنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی اپنی سرزمین سے بے دخلی روکنے کیلئے بین الاقوامی برادری کی کاوشوں کو سراہتے ہیں۔
حماس رہنما کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام اور حماس پر بہت زیادہ دباؤ ہے، جنگ بندی کے لئے مثبت رویہ اختیار کرلیا گیا ہے۔
حماس رہنماء نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی غزہ پٹی پر قبضے کی دھمکی اسرائیل کی بدنیتی کی عکاسی کرتی ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کے جذبات سے بخوبی آگاہ ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کو بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہر فلسطینی خاندان کا فرد اسرائیلی جیلوں میں قید ہے۔
دوسری جانب نیتن یاہو کی جنگی کابینہ نے پورے غزہ میں فوجی کارروائی کی منظوری دے دی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق فیصلہ ہو چکا اب پیچھے نہیں ہٹیں گے اسرائیل پورے غزہ میں آپریشن کرے گا اگر اب کارروائی نہ کی تو یرغمالی بھوک سے مر جائیں گے۔
ایران اسرائیل کشیدگی علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے، انٹیلی جنس رپورٹ
نیتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ جنگی مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور حماس کا خاتمہ کریں گے۔
فلسطینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کرے اسرائیلی جنگی کابینہ کا فیصلہ امن کیلئے خطرہ ہے قبضے کا منصوبہ سنجیدہ ہو یا آزمائشی دنیا کو اسے روکنا ہو گا۔