جمعہ, اگست 8, 2025
ہومپاکستانشیعہ علماء کونسل کی کال پر زمینی راستہ نہ کھولنے پر ملک...

شیعہ علماء کونسل کی کال پر زمینی راستہ نہ کھولنے پر ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری

شیعہ علماء کونسل کی کال پر زمینی راستہ نہ کھولنے پر ملک گیر احتجاج کا سلسلہ جاری

آج سے ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں پر امن احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا جو مطالبات کی منظوری تک چلے گا، علامہ شبیر میثمی

قائد کے حکم پر جان بھی قربان ہے ، حکومت زمینی راستوں کی بندش کا فیصلہ واپس لے،زائرین کیلئے زمینی راستے کھولے جائیں،مظاہرین

حکمرانوں کے اس سنگین مسئلے پر غیر سنجیدہ روئیے نے ہمیں مجبور کر دیا کہ ہم اپنے حقوق کے حصول کیلئے سڑکوں پر آئیں ، علمائے کرام کے خطابات

شیعہ علما کونسل پاکستان مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کہتے ہیں کہ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے اعلان کے بعد زائرین کیلئے زمینی راستہ نہ کھولنے پر شہریوں کی جانب سے پر امن طور ملک گیر احتجاج کا آغاز کرتے ہوئے ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاج مظاہرے اور ریلیاں نکا لنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے احتجاج کا یہ سلسلہ مطالبات کی منظوری تک چلے گا۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں کثیرتعداد میں شہریوں ، زائرین کربلا اورسالاروں نے بلا تفریق و مسلک نے اپنے بنیادی حقوق کے حصول کیلئے قائد ملت جعفریہ پاکستان کی صدارت میں ہونے والے شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی عاملہ کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں اور اعلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے زائرین کربلا کو زمینی راستوں کی بندش کے فیصلے کیخلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا ۔اس موقع پر مظاہریں نے ہاتھوں میں قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی کی تصاویر والے بینرز ،پوسٹرزاور شیعہ علماء کونسل کے جھنڈے اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے جن پرحکومت کیخلاف راستوں کی بندش پر نعرے درج تھے ۔احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں سے شیعہ علماء کونسل پاکستان کے عہدیداران و علمائے کرام نے اپنے اپنے خطابات میں اس بات پر زور دیا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی کے حکم پر جان بھی قربان ہے ہم اپنے بنیادی حقوق سے دستبردار نہیں ہوسکتے، حکومت زمینی راستوں کی بندش کا فیصلہ واپس لے،زائرین کیلئے زمینی راستے کھولے جائیں۔حکمرانوں کے اس سنگین مسئلے پر غیر سنجیدہ روئیے نے ہمیں مجبور کر دیا کہ ہم اپنے حقوق کے حصول کیلئے سڑکوں پر آئیں ، علمائے کرام نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ اگر زائرین کربلا کیلئے زمینی راستے جلد نہ کھولے گئے تو پھر آنے والے دنوں میں احتجاج کا سلسلہ بڑھتا چلے جائے گااوراپنے مرکزی قائدین کی جانب سے احکامات اور کئے گئے اعلانات پر عمل درآمد کرتے ہوئے عراق میں مشی سے رہ جانے والے زائرین اپنے اپنے علاقوں میں اربعین پر پاکستان میں مشی شروع کرنے ،پورے ملک کے راستوں کودھرنوں کے ذریعے بند کرنے اور چہلم امام حسین علیہ السلام کے جلوسوں کو احتجاجا ًسڑکوں پر روکنے کے مرحلہ وار آپش کو عملی جامہ پہنائیں گے جس کے بعد تما تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ۔

متعلقہ مضامین
- Advertisment -
Google search engine

تازہ ترین